ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / نالوں پر مکانات بنائیں گے تو شہر سے پانی کہاں بہے گا؟ وزیراعلیٰ سدرامیا کا سوال

نالوں پر مکانات بنائیں گے تو شہر سے پانی کہاں بہے گا؟ وزیراعلیٰ سدرامیا کا سوال

Tue, 09 Aug 2016 11:40:17  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) شہر میں بڑے نالوں پر قبضے ہٹانے کیلئے جاری انہدامی مہم کے مرحلے میں کسی کی پرواہ کئے بغیر کارروائی کی جائے گی۔ اگر فوری طور پر یہ قبضے ہٹائے نہیں گئے تو بنگلور کا حال بھی بارش کے موسم میں چنئی جیسا ہوسکتا ہے۔ یہ خدشہ آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے ظاہر کیا۔ ودھان سودھا کے روبرو سابق وزیراعلیٰ آنجہانی ایس نجلنگپا کی برسی کے موقع پر ان کی تصویر پر پھول چڑھانے کے بعد اخباری نمائندوں سے با ت چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ نالوں پر قبضے ہٹانے کی مہم جاری رہے گی اسے روکنے یا ملتوی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ حکومت اس معاملے میں بارسوخ سیاست دانوں یا بلڈروں کے دباؤ میں ہرگز آنے والی نہیں ہے۔ انہدامی مہم سے بھلے ہی کچھ لوگوں کو تکلیف ضرور ہوگی ،لیکن ہر اچھے کام کیلئے کچھ تو قربانی پیش کرنی ہی پڑے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بارش کا پانی جب اپارٹمنٹوں میں گھس جاتا ہے تو اس وقت بھی حکومت کو کوسا جاتا ہے، اب جبکہ حکومت نے شہر میں بارش کی مصیبتوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کچھ اقدام کئے ہیں تو یہ کہا جارہا ہے کہ انہدامی مہم کی آڑ میں غریبوں کو نشانہ بنایا جارہاہے۔ سدرامیا نے کہاکہ جو مکانات منہدم کئے جارہے ہیں ،ان کے مکینوں کو تکلیف ضرور ہوگی ،لیکن باقی تمام لوگوں کو اس انہدامی کارروائی سے فائدہ ہی ہوگا۔ ان الزامات پر کہ انہدامی مہم کے دوران صرف متوسط اور غریب طبقے کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جبکہ مالدار بلڈروں کی عمارتیں چھوڑ دی گئی ہیں۔ سدرامیا نے کہاکہ انہدامی مہم ختم نہیں ہوئی ہے، کسی بھی مالدار یا غریب کی پرواہ کئے بغیر قانون شکنی اگر ہوئی ہے تو اس عمارت کو منہدم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر مالداروں کی عمارتوں کو بچانے کیلئے نالے کے نقشے میں تحریف کی شکایات ثابت ہوئیں تو اس کیلئے ذمہ دار افسران کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نقشے میں تحریف کے الزامات کی تائید میں اگر ثبوت پیش کئے جائیں تو کارروائی ضرور ہوگی۔صرف تنقید برائے تنقید ہوئی تو عوام کی مشکلات کیسے دور کی جاسکتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جن لوگوں کے گھر منہدم ہوئے ہیں ان کیلئے انہیں بھی افسوس ہے ، ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا، لیکن گھروں کی خریداری یا تعمیر سے پہلے ان لوگوں کو یہ جانچ کرلینی چاہئے تھی کہ یہ زمین کسی نالے یا تالاب کی تو نہیں۔ایسا کرنے کی بجائے اب انہدامی مہم کے دوران حکومت کو نشانہ بنایا جارہا ہے تو یہ درست نہیں۔ نالوں کے اوپر اگر لوگوں نے گھر تعمیر کرنا شروع کردیاتو بارش کا پانی کہاں جائے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو وہ دن دور نہیں کہ جب بنگلور بھی چنئی کی طرح ہوجائے گا اور بارش کے موسم میں شہر کے لوگوں کو اپنے اسباب پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کرنے پڑیں گے تاکہ شہر ڈوب نہ جائے۔ 

انہدامی مہم میں بے قصوروں کا بے گھر ہوناافسوسناک؛بلڈروں اور افسران کو سزاوار بنایا جائے: اسپیکر
بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) شہر کے بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے کیلئے بی بی ایم پی کی طرف سے آج بھی انہدامی کارروائی کا سلسلہ جاری رہا۔ بڑے نالوں پر قبضے ہٹانے کیلئے بی بی ایم پی کی اس انہدامی مہم کے متعلق ریاستی اسمبلی اسپیکر کے بی کولیواڈ نے بتایاکہ جن بے قصور عوام کے مکانات ڈھہ دئے گئے ہیں ،ان کیلئے متبادل انتظامات کرنے پر غور کیاجارہاہے۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے بی کولیواڈ نے کہاکہ تالابوں ، بڑے نالوں اور بفر زونس پر غیر قانونی طور پر قابض بلڈروں اور ان کا ساتھ دینے والے بی بی ایم پی افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس بات پر غور کیاجائے گا کہ ان لوگوں کی دھوکہ دہی کا شکار بے قصور لوگوں کی باز آباد کاری کس طرح کی جاسکتی ہے۔؟انہوں نے کہاکہ جو لوگ بڑے نالوں پر قبضے کیلئے ذمہ دار ہیں ان کی نشاندہی کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ بلڈروں کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرکے ان کے اثاثے ضبط کرنے پر حکومت غور کررہی ہے۔ اسپیکر نے کہاکہ کم از کم دس بڑے بلڈروں کو اگر اس معاملے میں سزاوار بنایا گیا تو باقی سارے خود بخود راہ راست پر آجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شہر بنگلور اور بنگلور رورل میں تالابوں اور بڑے نالوں پر جو قبضے ہوئے ہیں اس کیلئے ذمہ دار افراد کو نوٹس جاری کیاگیا ہے۔ ان لوگوں کی طرف سے جو جوابات موصول ہوئے ہیں ان کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ اس پر کیا کارروائی کرنی ہے یہ فیصلہ حکومت کرے گی۔ کولیواڈ نے کہاکہ نہ صرف عام بلڈروں بلکہ بی ڈی اے نے بھی بعض مقامات پر نالوں اور تالابوں پر غیر قانونی قبضے کررکھے ہیں ان کو بھی خالی کرانے کی ضرورت ہے۔ مسٹر کولیواڈ نے جو تالابوں پر غیر قانونی قبضے ختم کرانے کیلئے قائم ایوان کمیٹی کے چیرمین بھی ہیں،بتایاکہ بڑے نالوں،تالابوں اور بفر زونس کا سروے مکمل کرلیا گیاہے، اس سلسلے میں رپورٹ کا مسودہ جلد ہی مل جائے گا۔ مسودہ کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی اپنی قطعی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جن بلڈروں اور افسران نے قانون شکنی کی ہے ان کو بخشنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ حکومت کو ان کی کمیٹی اس سلسلے میں چند سخت سفارشات پیش کرنے کی تیاری میں ہے۔


Share: